Qiyamat ki nishani
دریائے فرات سے سونے کا پہاڑ کا نکلنا اینٹی دجال !!
دریائے فرات ایک مشہور دریا ہے۔ اس میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے خبر دی ہے کہ علامات قیامت میں سے یہ بھی ہے کہ یہ اپنا رخ بدلے گا اور اس سے سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا۔ لوگ اس سونے کی خاطر لڑیں گے اور ان کی بڑی تعداد اس میں قتل ہوجائیگی رسول اللہ ﷺ نے خبردار کیا ہے کہ جو کوئی بھی اس موقع پر حاضر ہو وہ اس مال کو لینے سے محتاط رہے۔ کہیں وہ اس فتنے میں مبتلا نہ ہوجائے یا اس کی وجہ سے کوئی لڑائی نہ شروع ہوجائے _
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا :
لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ يَقْتَتِلُ النَّاسُ عَلَيْهِ فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ وَيَقُولُ كُلُّ رَجُلٍ مِنْهُمْ لَعَلِّى أَكُونُ أَنَا الَّذِى أَنْجُو
قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک کہ دریائے فرات سے ایک سونے کا پہاڑ نہ ظاہر ہوجائے،لوگ اس سونے کے لیے جنگ کریں گے اور ہر سو آدمیوں میں سے ننانوے آدمی مارے جائیں گے اور ان میں سے ہرشخص یہ سوچے گا کہ شاید میں ہی وہ آدمی ہوں جو زندہ بچ جائے گا۔ صحیح مسلم:7272(2894)
ایک اور روایت میں ہے کہ
"فَمَنْ حَضَرَهُ فَلَا يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا"
"جو کوئی اس موقع پر موجود ہو وہ اس میں سے کچھ نہ لے۔" صحیح بخاری،كتاب الفتن،حدیث نمبر: 7119
سیدنا ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
يَزَالُ النَّاسُ مُخْتَلِفَةً أَعْنَاقُهُمْ فِى طَلَبِ الدُّنْيَا. قُلْتُ أَجَلْ. قَالَ إِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ « يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ فَإِذَا سَمِعَ بِهِ النَّاسُ سَارُوا إِلَيْهِ فَيَقُولُ مَنْ عِنْدَهُ لَئِنْ تَرَكْنَا النَّاسَ يَأْخُذُونَ مِنْهُ لَيُذْهَبَنَّ بِهِ كُلِّهِ قَالَ فَيَقْتَتِلُونَ عَلَيْهِ فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ »
لوگ ہمیشہ دنیا کا مال جمع کرنے کے لیے گردنیں پھنساتے رہیں گے ، میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ "عنقریب فرات سے سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا ، جب لوگ اس کے بارے میں سنیں گے تو اس کی طرف دوڑ پڑیں گے ، جو وہاں پہنچ چکے ہوں گے وہ کہیں گے: اگر ہم نے لوگوں کو سونا لینے کی کھلی چھٹی دے دی تو یہ سارے کا سارا سونا لے جائیں گے ، پھروہ اس مال کے حصول کے لیے آپس میں لڑ پڑیں گے۔ اس لڑائی کے نتیجہ میں ہر سو میں سے ننانوے آدمی قتل ہو جائیں گے"
صحیح مسلم:7276(2895)
حدیث میں مذکورہ لفظ انحسار کے معنی انکشاف کے ہیں اور وہ پہاڑ حقیقی اور اصلی سونے کا ہوگا۔ اس سونے کے ظاہر ہونے کا سبب یہ ہوگا کہ پہاڑ اپنے بہاؤ کا رخ تبدیل کر لے گا۔ اس سے قبل یہ طلائی پہاڑ مٹی سے اٹا ہوا اور غیر معروف ہوگا۔ مگر کسی وجہ سے پانی اپنا راستہ بدلے گا تو اللہ تعالیٰ اسے ظاہر فرما دے گا ۔
جو کوئی وہاں موجود ہو اس پر لازم ہے کہ وہ اس سونے میں سے کچھ نہ لےتا کہ وہ فتنے اور خونریزی سے بچ سکے۔ یہ فتنہ بھی ابھی ظاہر نہیں ہوا اور اللہ ہی جانتا ہے کہ یہ کب واقع ہوگا۔
عہدحاضر میں ترکی اور شام کے ممالک دریائے فرات پر جو بند تعمیر کر رہے ہیں اور اس کے قریب مختلف فیکٹریاں لگا رہے ہیں ، اس وجہ سے دریا میں پانی کی قلت پیدا ہورہی ہے۔ عین ممکن ہے کہ یہ سونے کے پہاڑ کے ظہور کا پیش خیمہ ہو ۔ ایک اور بات ذہن میں رہے کچھ حضرات امریکہ کے پیٹرو کیمیکل ڈالر یعنی وہ ڈالر جو عربوں اور سعودیہ کے تیل۔پر کھڑا ہے اپنی جہالت کی بنا سونے کا پہاڑ قرار دیتے ہیں جبکہ حدیث کے مطابق یہ اصل سونے کا پہاڑ ہو گا
Expose World Things


Comments
Post a Comment